Hazur Tajussariya حضور تاج االشریعہ مفتی اختر رضا خان ازہری


         ⚡ حضور تاج االشریعہ مفتی اختر  رضا خان ازہری ⚡
                                   نادر زمن ہستی



                     ( وصول :22 جولائی 2018 ء بریلی شریف )
استقامت فی الدین اور شریعت پر ثابت قدمی آپ کا اہم وصف 
(الله الله ):کردار ایسا روشن و تابناک کہ طبیعتیں کھل اٹھتی ہیں -پرنور چہرے پر جمالیت کا پہرہ ہوتا ہے ۔ نگاہیں ایسی کہ جن پر پڑ جائے دل کی دنیا بدل جائے ۔ شباہت ایسی کہ مفتی اعظم کا پیکر دل پزید یاد آ جائے ۔ ہم نے ممفتی اعظم کو نہیں دیکھا لیکن ان کے جانشین کو دیکھا ہے ۔ جن کی ذات مظہر مفتی اعظم ہے اور جن کی یاد آتی ہے تو دل کی کلیاں کھل اٹھتی ہے ۔ 
الله الله -حضور تاج الشریعہ علامہ اختر رضا ازہری کی ذات اس قدر محبوب کیوں بن گئی ہے =ہاں =سبب ہے کچھ اس کا وہ ہے شریعت پر استقامت اور اسوۂ مصطفیٰ ﷺ پر عمل اور ظاہر و باطن - کردار و عمل کی یک رنگی - جس نے ان کی ذات کو چہار دانگ عالم میں مقبول بنا دیا اور ان کا ذکر ہر بزم میں محبت و عشق کی ایک جوت جگا دیتا ہے ۔ وہ سراپا عشق ہیں کیونکہ ان کے عشق محور ذات سرور عالمﷺ ہے اور اس عشق کی ملاحت نے انہیں دنیا کی طلب سے بے نیاز کر دیتا ہے ۔ سچ ہے محبت رحمت عالم ﷺ میں بڑی کشش ہے اور کامیابی ؟
دوعالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو 
عجب چیز ہے لذت آشنائی 
حضور تاج الشریعہ کی ذات مرجع العلماء ہے ان کا سراپا دل آویز ہے ۔ ان کا کردار بڑا تابندہ و مثالی ہے ۔ وہ جس جگہ جاتے تھے  عقیدے کی سلامتی کا پیغام دیتے تھے ۔ دل کی رشتے بارگاہِ سرور کائنات ﷺ سے جوڑ دیتے تھے ۔ اور پھر نگاہوں کا قبلہ بدل جاتا تھا افکار دمک اٹھتے تھے ۔ عشق ہی عشق نظر آتا تھا ۔ آپ کے دیدار کی برکت سے ایمان و ایقان ایسا پختہ ہو جاتا کہ زبان پر آپ کا یہ شعر دل کی کیفیت کا پتہ دیتا ہے 
نبی سے جو ہو بیگانہ اسے دل سے جدا کر دیں پدر -مادر ۔برادر ۔مال و جان ان پر فدا کر دیں ۔ راقم نے علما کے دیکھے لیکن حضور تاج الشریعہ علامہ اختر رضا ازہری جیسا متقی نہ دیکھا راقم نے مفتیان کرام دیکھے لیکن آپ کے جیسا محتاط نہ پایا ۔۔ محب دیکھے لیکن عشق وعرفان کی جس بلندی پر آپ فائز ہیں ، وہ منفرد ہے آپ مقبول ہیں مگر یہ مقبولیت وہ نہیں جو مول لے لی جائے بلکہ یہ تو عطائے ایزدی ہے ۔ اور جسے اللہ تعالی مقبول بنا دیتے اس کی عظمت کو کون کم کر سکتا ہے ۔ جس پر رسول کونین ﷺ کی عنایت خاص ہو اسے جہاں کی باطل قوتیں کیسے اسیر گردش دوراں کر سکتی ہیں ۔ ان کے نقوشِ دل آویز کو دلوں کی بزم تاباں سے کیسے مٹایا جا سکتا ہے ۔ 
حضور تاج الشریعہ جہاں جاتے  دین پر استقامت کا درس دیتے ہاں ایمان ہی تو بڑی چیز ہے مگر یہ نہ رہا تو زندہ رہ کر بھی انسان مردہ اور ناکارہ ہے ۔ 
ایمان سے ہی حسن آدمیت ہے ۔ وہ ایمان والا کیسے ہو سکتا ہے جو بارگاہ رحمت عالم ﷺ میں بے ادبی و توہین کی جسارت کرتا ہو ۔ اسی وجہ سے آپ جہاں جاتے ۔ ایسے رہزنوں سے بچنے کی تلقین فرماتے جو ایمان کی تاک میں ہیں ۔ ایسے افراد سے اتحاد کی ممانعت سختی سے کرتے جن کی  صحبت میایمان و عمل کا خسارہ ہو ۔ نقصان کا اندیشہ ہو ۔ 
حضور تاج الشریعہ علامہ اختر رضا ازہری کا پیغام ہے کہ اللہ و رسول کی شان عظمت میں جسے جراءت کرتا دیکھو اس سے دور ہو جائو اور جو عاشق رسول ہے اسے گلے لگائو ۔ آپ جب بولتےہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے سخن کی معراج ہو رہی ہو ۔ جیسے بہاریں چھا رہی ہوں ۔ جیسے مینہ برس رہا ہو ۔ جیسے تشنہ سیراب ہو رہے ہوں ۔جیسے پھوہار پڑ رہی ہو ۔ جیسے کلیاں چٹک رہی ہوں ۔جیسے پھول کھل رہے ہوں ۔جیسے فکر کے غبار دھل رہے ہوں ۔جیسے غنچے کھل رہے ہوں ۔جیسے ایمان کی فصل سبز و شاداب ہو رہی ہو ۔ جیسے اداسی چھٹ رہی ہو ۔ جیسے خوشبو پھیل رہی ہو ۔ اور عقیدہ پختہ ہو رہا ہو عقیدت بڑھ رہی ہو ۔ایمان کی بزم سجی ہو 
                             
                                ⚡  نوٹ ⚡
        اگر یہ  تحریر اچھی لگی ہو تو آپ آگے بھی شیئر کریں 
                                     منجانب
                      ⚡⚡ فیضانِ رضا گروپ ⚡⚡

Popular posts from this blog

Short Circuit Test in Transformer

Magnetism kya hai and It's Application

Transformer me ferromagnetic material kyu use karte hai?